ج- بسم الله، والحمد لله ﴿سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ 13 وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ 14﴾، «الحمد لله، الحمد لله، الحمد لله، الله أكبر، الله أكبر، الله أكبر، سبحانك اللهم إني ظلمت نفسي فاغفر لي؛ فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت» اللہ کے نام سے (سفر کا آغاز کرتا ہوں) اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، (پاک ذات ہے اس کی جس نے اسے ہمارے بس میں کر دیا حالانکہ ہمیں اسے قابو کرنے کی طاقت نہ تھی۔ اور بالیقین ہم اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں)، «تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے۔ اے اللہ، تیری ذات پاک ہے۔ میں نے خود پر ظلم کیا ہے میرى مغرفت فرما کیوں کہ تیرے سوا کوئی گناہوں کى مغفرت نہیں کر سکتا»۔ امام ابوداود اور امام ترمذی نے اسے روایت کیا ہے۔