ج- سستی سے مراد یہ ہے کہ انسان نیکی کے کاموں کو کرنے کو اور واجب حقوق کی ادائیگی کو بوجھ محسوس کرے۔
اور اسی طرح دین کے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی کرنا۔
اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے : (بے شک منافق اللہ سے چالبازیاں کررہے ہیں اور وہ انھیں اس چالبازی کا بدلہ دینے والا ہے، اور جب نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو بڑی کاہلی کی حالت میں کھڑے ہو تے ہیں، صرف لوگوں کو دکھاتے ہیں اور یادِ الٰہی تو یونہی سی برائے نام کرتے ہیں) [سورۂ نساء: ١٤٢]
سو مومن کے لئے لازم ہے کہ وہ سستى وکاہلی کو درکنار کرے اور نہ ہی اس کو زیبا ہے کہ بے کار بیٹھا رہے بلکہ اسے چاہیے کہ اس زندگی میں خوب تگ ودو کرے اور ہر دم اللہ تعالی کی رضا کی تلاش میں جد وجہد کرتا رہے۔