س1: حدیث "انما الاعمال بالنیات۔ ۔ ۔" پوری سنائیں اور اس سے مستنبط کچھ فوائد بتائیں۔

امیر المؤمنين ابو حفص عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: «إنما الأعمال بالنيات، وإنما لكل امرئ ما نوى، فمن كانت هجرته إلى الله ورسوله؛ فهجرته إلى الله ورسوله، ومن كانت هجرته لدنيا يصيبها، أو امرأة ينكحها؛ فهجرته إلى ما هاجر إليه» ”تمام اعمال کا دار ومدار نیتوں پر ہے، اور ہر شخص کے لئے وہی کچھ ہے جس کی اس نے نیّت کی، چنانچہ جس شخص کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہو اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول ہی کی طرف ہوگی، اور جس کی ہجرت دنیا حاصل کرنے کے لئے یا کسی عورت سے نکاح کرنے کے لئے ہو اس کی ہجرت اسی چیز کے لیے ہوگی جس کے لیےاس نے ہجرت کی ہو۔“ (صحیح بخاری وصحیح مسلم)

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ:

1- نماز، روزہ، حج غرضیکہ ہر عمل کے لیے نیت ضروری ہے۔

2- نیت کو اللہ کے لئے خالص کرنا ضروری ہے۔

حدیث نمبر (2)