س2: سورۂ ہمزہ کی تلاوت کریں اور اس کی تفسیر بیان کریں۔

ج- سورۂ ہمزہ اور اس کی تفسیر:

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

(بڑی خرابی ہے ہر ایسے شخص کی جو عیب ٹٹولنے واﻻ غیبت کرنے واﻻ ہو. جو مال کو جمع کرتا جائے اور گنتا جائے۔ وه سمجھتا ہے کہ اس کا مال اس کے پاس سدا رہے گا۔ ہرگز نہیں یہ تو ضرور توڑ پھوڑ دینے والی آگ میں پھینک دیا جائے گا۔ اور تجھے کیا معلوم کہ ایسی آگ کیا ہوگی؟ وه اللہ تعالیٰ کی سلگائی ہوئی آگ ہوگی۔ جو دلوں پر چڑھتی چلی جائے گی۔ وہ ان پر ہر طرف سے بند کی ہوئی ہوگی۔ بڑے بڑے ستونوں میں)۔ [سورۂ همزة: ١ - ٩]

تفسیر:

1- خرابی اور سخت عذاب ہے ہر اس شخص کے لیے جو غیبت اور عیب جوئی میں لگا رہے۔

2- جس کا واحد مقصد ہے مال جمع کرنا اور اسے گن گن کے رکھنا اس کے سوا اس کا کوئى بھى مقصد نہیں۔

2- وہ اس گمان میں رہتا ہے کہ جو مال وہ جمع کر رہا ہے‘ وہ اسے موت سے بچا لے گا اور وہ دنیا میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔

(4) حقیقت ایسی نہیں جیسا یہ نادان تصور کرتا ہے‘ بلکہ اسے جہنم کی اس آگ میں پھینکا جائے گا جس کا عذاب اتنا سخت ہوگا کہ ہر چیز کو توڑ مروڑ کر رکھ دے گا۔

5- اے رسول، آپ کو کیا معلوم کہ ایسی آگ کیا ہے جو اپنے ڈالى گئى ہر چیز کو توڑ ڈالے گى؟

6- بے شک یہ اللہ تعالی کی سلگتی ہوئی آگ ہے۔

7- جو سینے کو چیر کر دلوں تک پہنچ جاۓ گی۔

8- اور یہ ہر طرف سے بند ہوگی۔

9- بڑے لمبے ستونوں سے (جن سے جہنم کے دروازے بند کیے جائیں گے) تاکہ وہ نکل نہ پائیں۔