س2: سورۂ زلزلہکی تلاوت کریں اور اس کی تفسیر بیان کریں۔

ج- سورۂ زلزلہ اور اس کی تفسیر:

﴿بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِمِ﴾ (شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے)۔

﴿إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا﴾(جب زمین پوری طرح جھنجھوڑ دی جائے گی)۔ ﴿وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا﴾ (اور اپنے بوجھ باہر نکال پھینکے گی)۔ ﴿وَقَالَ الْإِنْسَانُ مَا لَهَا﴾ (اور انسان کہنے لگے گا کہ اسے کیا ہوگیا؟) ﴿يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا ﴾ (اس دن زمین اپنی سب خبریں بیان کردے گی)۔ ﴿بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَى لَهَا ﴾ (اس لیے کہ تیرے رب نے اسے حکم دیا ہوگا)۔ ﴿يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ ﴾ (اس روز لوگ مختلف جماعتیں ہو کر (واپس) لوٹیں گے تاکہ انہیں ان کے اعمال دکھا دیئے جائیں)۔ ﴿فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴾ (سو جو کوئی ذرہ بھر بھی نیکی کرے گا اسے دیکھ لے گا) ﴿وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ 8﴾ (اور جس کسی نے ذرہ بھر بھی بدی کی ہوگی اسے بھی دیکھ لے گا)۔ [سورۂ زلزلہ: 1-8]۔

تفسیر:

1- جب قیامت کے دن زمین پوری طرح ہلا دی جاۓ گی۔

2- اور زمین اپنے اندر موجود مردے وغیرہ کو نکال پھینکے گی۔

3- اور انسان حیرت زدہ ہو کر کہے گا کہ کیوں یہ زمین تھر تھرا رہی ہے اور حرکت پر حرکت کررہى ہے؟!

4- اس عظیم دن زمین بتائے گی کہ اس کے اوپر کیا بھلائی اور کیا برائی کی گئی۔

5- کیوں کہ اللہ تعالی اسے یہ باتیں بتلاۓ گا اور بتانے کا حکم دے گا۔

6- وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ 8 وہ ہولناک دن جب زمین میں زلزلہ بپا ہوجاۓ گا‘ لوگ حساب وکتاب کی جگہ سے جوق در جوق نکلیں گے تاکہ دنیا میں اپنے کیے ہوئے اعمال کا مشاہدہ کر سکیں۔

(فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ 7) جو چھوٹی سی چیونٹی کے برابر بھی نیکی کرے گا اسے اپنے سامنے دیکھے گا۔

(وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ 8) اور جو اتنی ہی برائی کرے گا اسے اپنے سامنے پاۓ گا۔