س17: سورۂ ناس کی تلاوت کریں اور اس کی تفسیر بیان کریں۔

ج- سورۂ ناس اور اس کی تفسیر:

بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِمِ

(آپ کہہ دیجیے کہ میں پناه میں آتا ہوں لوگوں کے رب کی۔ لوگوں کے مالک کی۔ لوگوں کے معبود کی۔ وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے کے شر سے۔ جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ (خواه) وه جن میں سے ہو یا انسان میں سے)۔ [سورۂ ناس: 1-6]۔

تفسیر:

1- اے رسول! آپ کہ دیجئے کہ میں لوگوں کے رب کا سہارا لیتا ہوں اور اس کی پناہ میں آتا ہوں۔

2- جو تمام لوگوں کا مالک ہے‘ اپنی مشیت سے ان میں تصرف کرتا ہے‘ اس کے سوا ان کا کوئی مالک نہیں۔

3- جو لوگوں کا حقیقی معبود ہے اس کے سوا ان کا کوئی معبود برحق نہیں۔

اس شیطان کے شر سے جو لوگوں میں اپنا وسوسہ ڈالتا ہے۔

5- جو اپنے وسوسے کے ساتھ لوگوں کے دلوں میں جگہ بنا لیتا ہے۔

6- یہ وسوسہ ڈالنے والا انسانوں میں سے بھی ہو سکتا ہے اور جنوں میں سے بھی۔