ج- سورۂ فلق اور اس کی تفسیر:
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِمِ
(آپ کہہ دیجئے کہ میں صبح کے مالک کی پناہ لیتا ہوں۔ تمام مخلوقات کے شر سے۔ اور اندھیرا کرنے والی (رات) کے شر سے جب وہ چھا جائے۔ اور گره (لگا کر ان) میں پھونکنے والیوں کے شر سے (بھی)۔ اور حسد کرنے والے کی برائی سے بھی جب وه حسد کرے)۔ [سورۂ فلق : 1-5]۔
تفسیر:
1- اے رسول! آپ کہ دیجئے کہ میں صبح کے رب کا سہارا لیتا ہوں اور اس کی پناہ میں آتا ہوں۔
اور اللہ تعالی کی پناہ لیتا ہوں ان تمام اذیتوں سے جو جانوروں اور چوروں کی طرف سے رات کو ہو سکتی ہیں۔
اور اللہ کى پناہ میں آتا ہوں ان جادوگرنیوں کے شر سے بھى جو گرہوں میں پھونکتی ہیں۔
اور ہر اس انسان کے شر سے جو لوگوں سے نفرت کرتے اور حسد کرتے ہیں جب ان سے حسد کریں اور یہ تمنا کریں کہ ان کی نعمتیں چھن جائیں اور وہ تکلیف میں مبتلا ہو جائیں۔