س1: سورۂ فاتحہ پڑھیں اور اس کی تفسیر کریں۔

ج- سورۂ فاتحہ اور اس کی تفسیر:

﴿بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ للّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمـنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ} سورۂ فاتحہ:1-7]

تفسیر:

یہ سورہ فاتحہ اس لئے کہلاتى ہے کہ اس سے قرآن کریم کا آغاز ہوتا ہے۔

1- (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ 1) "اللہ کے نام سے، اس سے مدد طلب کرتے ہوۓ اور اس کے نام سے برکت حاصل کرتے ہوۓ قرآن کی تلاوت شروع کرتا ہوں"۔

(اللہ) یعنی معبود برحق اور یہ نام اللہ تعالی کے لیے خاص ہے کسی اور کو یہ نام نہیں دیا جاسکتا۔

(الرحمن) یعنی لامحدود اور بے پناہ رحمتوں والا، جس کی رحمت کے دائرے سے کوئی چیز باہر نہیں۔

(الرحیم) مومنوں پر رحم کرنے والا۔

2- (الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ 2) "ہر قسم کی تعریف وتوصیف اللہ تعالی کے لیے ہے جو کہ رب العالمین ہے" ۔

3- (الرحمن الرحیم3) "ہر چیز پر رحم کرنے والا اور مومنوں پر بالخصوص رحم کرنے والا"۔

(مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ 4) "بدلہ کے دن (یعنی قیامت کے دن) کا مالک"۔

(إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ 5) یعنی" ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں"۔

(اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ 6)" ہمیں سیدھی راہ پر ثابت قدم رکھ" جو کہ اسلام اور سنت کی راہ ہے"۔

(صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ 7) "ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا اور نہ گمراہوں کی"، یعنی نبیوں اور ان کے متبعین کی راہ، یہود ونصاری کی نہیں۔

اور اس کے بعد (آمین) [یعنی اے اللہ قبول فرما] کہنا سنت ہے۔