س25: ایک مسلمان کیسے نماز پڑھے گا؟

ج- طریقہ نماز کا بیان:

1- اپنے پورے جسم کے ساتھ قبلہ رخ ہو کر کھڑا ہو، نہ دائیں بائیں مڑے اور نہ ادھر ادھر دیکھے۔

2- پھر دل سے اس نماز کی نیت کرے جو وہ پڑھنے والا ہو، زبان سے نہیں۔

3- پھر (اللہ اکبر) کہتے ہوۓ دونوں ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھاۓ۔

4- پھر دائیں ہاتھ کو بائیں ہتھیلی پر سینہ کے اوپر رکھے۔

5- پھر یہ دعا پڑھے: ”اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنْ خَطَايَايَ كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنْ الدَّنَسِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْنِي مِنْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ“

اے اللہ! میرے اور میری خطاؤں کے درمیان ایسی دوری کر دے جیسی مشرق ومغرب کے درمیان تو نے دوری کی ہے، اے اللہ! مجھے خطاؤں سے اس طرح صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا میل سے صاف کیا جاتا ہے، اے اللہ! مجھے میری خطاؤں سے پانی، برف اور اولے سے دھو دے۔

یا یہ دعا پڑھے: «سبحانك اللهم وبحمدك، وتبارك اسمك، وتَعَالَىٰ جدك، ولا إله غيرك» "اے اللہ! تو پاک ہے، تیرے لیے ہی تمام تعریف وتوصیف ہے، تیرا نام بابرکت ہے، تیری شان سب سے اونچی ہے اور تیرے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہے۔"

6- پھر کہے گا: «أعوذ بالله من الشيطان الرجيم» میں شیطان مردود کے شر سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔ 7- پھر یوں سورۂ فاتحہ پڑھے گا: ﴿بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ} اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں، جو بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔" {الْحَمْدُ للّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ} " ساری تعریف اللہ کے لیے ہے، جو سارے جہاں کا رب ہے۔ {الرَّحْمـنِ الرَّحِيمِ} بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔ {مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ} بدلہ کے دن کا مالک ہے۔ {إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ} ہم بس تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور بس تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں، {اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ} ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت عطا فرما، {صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ} ان لوگوں کا راستہ جن پر تونے انعام کیا ہے، نہ کہ ان لوگوں کا (راستہ) جن پر تیرا غضب نازل ہوا اور نہ ان کا جو گمراہ ہوئے۔ [سورۂ فاتحة:1-7]

پھر کہے گا: (آمین) یعنی اے اللہ قبول فرما۔

8- پھر جتنی ممکن ہو قرآن کی تلاوت کرے گا اور فجر کی نماز میں لمبی قرأت کرے گا۔

9- پھر رکوع کرے گا، یعنی اللہ تعالی کی تعظیم کے طور پہ اپنی پیٹھ کو جھکاۓ گا اور رکوع کرتے وقت کندھوں تک ہاتھوں کو اٹھاتے ہوۓ تکبیر کہے گا اور سنت یہ ہے کہ پیٹھ کو سیدھا رکھے، سر کو اس کے برابر رکھے اور کھلی انگلیوں کے ساتھ ہاتھوں سے گھٹنوں کو پکڑے۔

10- اور رکوع میں تین مرتبہ ''سبحان ربی العظیم'' کہے گا اور اس کے ساتھ ''سبحانك اللهم وبحمدك، اللهم اغفر لي" بھی کہے تو یہ اچھی بات ہے۔

11- پھر «سمع الله لمن حمده» کہتے ہوۓ اور دونوں ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھاتے ہوۓ رکوع سے سر اٹھاۓ گا اور مقتدی صرف «ربنا ولك الحمد» کہے گا۔

اور سر اٹھانے کے بعد یہ دعا کہے گا: «ربنا ولك الحمد، ملء السماوات والأرض، وملء ما شئت من شيء بعد» اے اللہ ہمارے رب! تیرے ہی لیے تعریف وتوصیف ہے آسمان بھر، زمین بھر اور ان کے علاوہ جو تو چاہے اس کی وسعت بھر۔

13- پھر ''اللہ اکبر'' کہتے ہوۓ پہلا سجدہ کرے گا اور سات اعضا پہ سجدہ کرے گا: پیشانی، ناک (یہ دونوں مل کر ایک)، ہتھیلیاں، گھٹنے اور پیروں کے کنارے، اور بازؤں کو پہلؤں سے دور رکھے گا، ہاتھوں کو زمین پر نہیں بچھاۓ گا اور انگلیوں کو قبلہ رخ رکھے گا۔

14- اور سجدہ میں تین مرتبہ ''سبحان ربی الاعلی'' کہے گا اور اس کے ساتھ ''سبحانك اللهم ربنا وبحمدك اللهم اغفر لي" بھی کہے تو یہ اچھی بات ہے۔

15- پھر اللہ اکبر کہتے ہوۓ سجدہ سے سر اٹھاۓ گا۔

16- پھر دونوں سجدوں کے درمیان بائیں پیر پر بیٹھے گا اور دایاں پیر کھڑا رکھے گا اور دایاں ہاتھ دائیں ران کے کنارے پر رکھ کر خنصر اور بنصر دو انگلیوں کو سمیٹ لے گا اور شہادت کی انگلی کو اٹھا کر حرکت دیتے ہوۓ دعا کرے گا اور انگوٹھے اور بڑی انگلی کا حلقہ بناۓ گا، اور بائیں ہاتھ کو بائیں ران کے اوپر بچھا کر رکھے گا۔

17- اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھ کر یہ دعا پڑھے گا: «رب اغفر لي، وارحمني، واهدني، وارزقني، واجبرني، وعافني» "اے ہمارے رب! میرى مغفرت فرما دے، مجھ پر رحم کر، مجھے ہدایت دے، مجھے روزی عطا کر، اور میری ضرورت پوری کر اور مجھے عافیت دے"

18- پھر تکبیر کہتے ہوۓ دوسرے سجدہ میں جاۓ گا اور پہلے سجدہ ہی کے انداز میں یہ سجدہ مکمل کرے گا۔

19- پھر ''اللہ اکبر'' کہتے ہوۓ دوسرے سجدہ سے اٹھے گا اور دوسری رکعت بھی پہلی رکعت ہی کی طرح ادا کرے گا مگر اس میں دعاۓ استفتاح نہیں پڑھے گا۔

20- دوسری رکعت مکمل کرکے ''اللہ اکبر'' کہتے ہوۓ (سجدہ سے اٹھ کر بیٹھے گا) جیسے دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھتا ہے۔

21- اور تشہد کی یہ دعا پڑھے گا: "ساری حمد وثنا، تمام عبادتیں اور دعائیں اور تمام پاکیزہ اقوال واعمال اللہ کے لئے ہیں، اے نبی! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکت نازل ہو، سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ بے شک محمد (ﷺ) اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، اے اللہ! تو محمد اور آل محمد پر رحمت نازل فرما، جس طرح تو نے ابراہیم اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمائی ہے، تو حمد و ستائش کے لائق ہے اور عظمت والا ہے، اے اللہ! تو محمد اور آل محمد پر برکت نازل فرما، جس طرح تونے ابراہیم اور ان کی آل پر برکت نازل فرمائی ہے، تو حمد و ستائش کے لائق ہے اور عظمت والا ہے۔" پھر دنیا وآخرت کی بھلائی پانے کے لیے جو دعا چاہے پڑھ سکتا ہے۔

22- پھر دائیں اور بائیں ''السلام علیکم ورحمۃ اللہ'' کہتے ہوۓ سلام پھیرے گا۔

23- اور جب نماز دو رکعت یا تین رکعت والی ہو تو پہلے تشہد میں «أشهد أن لا إله إلا الله، وأشهد أن محمداً عبده ورسوله» کہہ کر رک جاۓ گا۔

24- پھر ''اللہ اکبر'' کہتے ہوۓ ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے ہوۓ کھڑا ہو گا۔

25- پھر باقی نماز دوسری رکعت کی صفت پر ادا کرے گا لیکن صرف سورۂ فاتحہ پڑھے گا۔

26- آخری تشہد میں تورک کرے گا چنانچہ دائیں پیر کو کھڑا رکھے گا اور بائیں پیر کو دائیں پنڈلی کے نیچے سے نکال کر اچھی طرح زمین پر بیٹھے گا اور پہلے تشہد ہی کی طرح ہاتھوں کو رانوں پہ رکھے گا۔

27- اور اس بیٹھک میں پورا تشہد پڑھے گا (جن کا ذکر اوپر دو رکعت والی نماز کے بیان میں گزرا)

28- پھر دائیں اور بائیں ''السلام علیکم ورحمۃ اللہ'' کہتے ہوۓ سلام پھیرے گا۔